*وہ اتنا امیر تھا کہ حکومت کو بوقت ضرورت قرض لینے کیلئے ان کے دروازے پر جانا پڑتا تھا.*
اس نے اپنے وسیع و عریض محل کے اک خفیہ گوشے میں اپنا خزانہ بنا رکھا تھا ،خزانے کا علم اس کے سوا محل میں کسی دوسرے شخص کو نہیں تھا.
ایک دن وہ اپنے خزانے میں داخل ہوا ،خزانے کی چابی باہر بھول گیا،خزانے کا دروازہ ان پر بند ہوا،تب موبائل ٹیکنالوجی کا دور نہیں تھا،وہ چیختا چلاتا رہا لیکن کسی تک اس کی آواز نہ پہنچی.
باہر محل میں موجود ملازموں نے سمجھا کہ شاید وہ کہیں سفر پر چلے گئے ہیں چونکہ وہ اکثر کئی کئی دن اور ہفتوں کیلئے کسی کو بتائے بغیر سفر پر جاتے تھے.
اس کےسامنےسونا اور جوہرات کا ڈھیر تھا لیکن وہ بھوک اور پیاس سےتڑپ رہا تھا، مرنےسےپہلےاس نےسونےکی اینٹ سےاپنی انگلی کو زخمی کیا اور دیوار پر اپنےخون سے ایک جملہ لکھا
"دنیا کا امیرترین شخص بھوک اور پیاس سےمرگیا "
یہ برطانوی مشہور ارب پتی روتھشیلڈ تھا.
دنیا میں بھی اس کا مال اس کےکام نہ آیا تصور کریں اس دن کا جس کےمتعلق رب تعالی نےفرمایا کہ
ترجمہ:
"کہ جس دن نہ مال نفع دے گا نہ اولاد کام آئے گی،ہاں مگر جو اللّٰه کے پاس قلب سلیم لیکر حاضر ہوجائے".
*لمحہ فکریہ*
Comments
Post a Comment